آئنہ سا شاہد قدرت کو دکھلاتي ہوئي
سنگ رہ سے گاہ بچتي ، گاہ ٹکراتي ہوئي
چھيڑتي جا اس عراق دل نشيں کے ساز کو
اے مسافر دل سمجھتا ہے تري آواز کو
ليلي شب کھولتي ہے آ کے
سنگ رہ سے گاہ بچتي ، گاہ ٹکراتي ہوئي
چھيڑتي جا اس عراق دل نشيں کے ساز کو
اے مسافر دل سمجھتا ہے تري آواز کو
ليلي شب کھولتي ہے آ کے
تبصرہ
Расширенный режим Обычный режим