حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا نزول اور اس کی نشانیاں
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اﷲ رب العزت کے وہ جلیل القدر پیغمبر و رسول ہیں۔ جن کی رفع سے پہلی پوری زندگی، زہد و انکساری، مسکنت کی زندگی ہے۔
یہودی ان کے قتل کے درپے ہوئے اﷲتعالیٰ نے یہودیوں کے ظالم ہاتھوںسے آپ کو بچاکر آسمانوں پر زندہ اٹھالیا۔
قیامت کے قریب دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے ہوئے نازل ہوں گے۔
دو زردرنگ کی چادریں پہن رکھی ہوں گی۔
دمشق کی مسجد کے مشرقی سفید مینار پر نازل ہوں گے۔
پہلی نماز کے علاوہ تمام نمازوں میں امامت کرائیں گے۔
حاکم عادل ہوں گے، پوری دنیا میں اسلام پھیلائیں گے۔
دجال کو مقام لد پر (جو اس وقت اسرائیل کی فضائیہ کا ایئربیس ہے) قتل کریں گے۔
نزول کے بعد پینتالیس سال قیام کریں گے۔
مدینہ طیبہ میں فوت ہوں گے ،رحمت عالمﷺ ، حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمر فاروقؓ کے ساتھ روضہ اطہر میں دفن کئے جائیں گے۔ جہاں آج بھی چوتھی قبر کی جگہ ہے۔ ’’فیکون قبرہ رابعاً‘‘ (درمنشور بحوالہ تاریخ البخاری)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اﷲ رب العزت کے وہ جلیل القدر پیغمبر و رسول ہیں۔ جن کی رفع سے پہلی پوری زندگی، زہد و انکساری، مسکنت کی زندگی ہے۔
یہودی ان کے قتل کے درپے ہوئے اﷲتعالیٰ نے یہودیوں کے ظالم ہاتھوںسے آپ کو بچاکر آسمانوں پر زندہ اٹھالیا۔
قیامت کے قریب دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے ہوئے نازل ہوں گے۔
دو زردرنگ کی چادریں پہن رکھی ہوں گی۔
دمشق کی مسجد کے مشرقی سفید مینار پر نازل ہوں گے۔
پہلی نماز کے علاوہ تمام نمازوں میں امامت کرائیں گے۔
حاکم عادل ہوں گے، پوری دنیا میں اسلام پھیلائیں گے۔
دجال کو مقام لد پر (جو اس وقت اسرائیل کی فضائیہ کا ایئربیس ہے) قتل کریں گے۔
نزول کے بعد پینتالیس سال قیام کریں گے۔
مدینہ طیبہ میں فوت ہوں گے ،رحمت عالمﷺ ، حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمر فاروقؓ کے ساتھ روضہ اطہر میں دفن کئے جائیں گے۔ جہاں آج بھی چوتھی قبر کی جگہ ہے۔ ’’فیکون قبرہ رابعاً‘‘ (درمنشور بحوالہ تاریخ البخاری)